رتبہ خلق میں اعلیٰ سرکار مصطفیٰ کا
تاباں ہے مہر سے بھی کردار مصطفیٰ کا
کل امتوں کے شافی پیارے حبیبِ رب ہیں
کیا دان ہے عوامی دلدار مصطفیٰ کا
راضی خدا کرے گا قرآن میں ہے آیا
توصیف گر ہے ہر دم جبار مصطفیٰ کا
جس دن نہ رشتہ کوئی تیری مدد کرے گا
ناطہ بچائے گا پھر مختار مصطفیٰ کا
درماں ہے یاد تیری ہر حال میں اے آقا
مانگے نظر کرم کی بیمار مصطفیٰ کا
آنکھیں ترس رہی ہیں اور آرزو ہے دل میں
کب دیکھے گا یہ عاصی دربار مصطفیٰ کا
محمود راہِ حق بھی آیا نبی کے در سے
دیتا خبر ہے جس کی گھر بار مصطفیٰ کا

18