| اللہ کے ذکر کی برکات |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ کر رہے ہیں ہر گھڑی یہ دل ہمارے |
| اللہ اللہ بھی ہیں کرتے آسماں پر چاند تارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ایک مسلم ہی نہیں جو جان ہے کعبے پہ وارے |
| طوفِ مرکز بھی ہیں کرتے کہکشاؤں میں ستارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ذکرِ رب سے جھومتے ہیں محفلوں میں لوگ سارے |
| ذکر کے حلقوں میں رہنے والے ہیں رب کو پیارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ذکر کی کثرت سبھی کا ظاہر و باطن نکھارے |
| ذکر رب کا زندگی اور آخرت دونوں سنوارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ذکرِ رب ہی آدمی کا نفس امارہ سدھارے |
| ذکر سے تبدیل ہوتے ہیں بری سوچوں کے دھارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ذکر رب کا عاصیوں کے دل سے بھاری بوجھ اتارے |
| ذکرِ رب سے چین دل کا پا رہے ہیں غم کے مارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ذکر کی مالا جو تھامیں وہ نہیں ہیں بے_سہارے |
| ذکر سے طوفاں میں آئی کشتی لگتی ہے کنارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| جو بھلا بیٹھا ہے رب کو اس کے ہیں گردش میں تارے |
| یاد رکھتا رب ہے اس کو جو اسے ہر دم پکارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| ذکر سے انسان کے ہوتے ہیں پورے سب خسارے |
| ذکر کی عادت ہے جس کو اس کے ہیں وارے نیارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| رات بھی روشن ہے اس کی ذکر میں جو دن گزارے |
| خواب میں دکھتے ہیں مَکَّے اور مدینے کے نظارے |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ |
| بقلم: نسیم سیفی |
معلومات