دنیا کے ڈر سے کنارے مانگے
ہم نے کب تجھ سے سہارے مانگے
بات الفت کی رہی کب پیارے
دنیا نے خود ہی شرارے مانگے
کون کرتا ہے وفا اپنوں سے
اپنوں نے خود ہی خسارے مانگے
دیکھ کے پھول خزاں بولی اب
قبر سے کب کے نظارے مانگے
سب نے فیضان کہا دنیا سے
ہم نے تو سکھ کے اجارے مانگے

0
107