| دنیا کے ڈر سے کنارے مانگے |
| ہم نے کب تجھ سے سہارے مانگے |
| بات الفت کی رہی کب پیارے |
| دنیا نے خود ہی شرارے مانگے |
| کون کرتا ہے وفا اپنوں سے |
| اپنوں نے خود ہی خسارے مانگے |
| دیکھ کے پھول خزاں بولی اب |
| قبر سے کب کے نظارے مانگے |
| سب نے فیضان کہا دنیا سے |
| ہم نے تو سکھ کے اجارے مانگے |
معلومات