ملے جن کو درجے عُلیٰ سے عُلیٰ
وہ صلے علیٰ ہیں حبیبِ خدا
ہے رحمت دہر پر انہی سے مدام
جو ہیں جانِ ہستی شہے خاص و عام
قدم جن کے اوجِ فلک پر لگے
جہاں سارے اُن کی عطا سے سجے
انہی کے حسن کا ہے پرتو جمال
ہے مولا سے اُن کو ملا یہ کمال
مثل دلربا کی نہیں ہے کہیں
نہیں اور دلبر نہیں بالیقیں
دکھایا انہیں جس نے قصرِ دنیٰ
کہے دلربا اُن کو وہ کبریا
اے محمود آقا دلوں کی صدا
وہ محبوبِ ہستی حبیبِ الہ

0
6