کیوں قرض محبت کا ادا کر نہ سکے ہم |
سجدہ کبھی اس بت کا ادا کر نہ سکے ہم |
سجدہ کبھی کیوں شوخ کا بھی کر نہ سکے ہم |
جو بت تھا اسے اپنا خدا کر نہ سکے ہم |
آیا ہے سوا یاد جو کوشش کی کہ بھولیں |
پھر بھولنے کی تجھ کو دعا کر نہ سکے ہم |
اس بات کی دل میں مرے کیا کیا نہ کسک ہے |
چھوٹے ہوئے دردوں کی قضاء کر نہ سکے ہم |
معلومات