| ٹپکتا ہے لہو القدس کی سب داستانوں سے |
| چھپے گی بات نہ تاریخ کے یہ رازدانوں سے |
| کبھی بھائی کبھی بیٹا بہن ماں باپ اور بیٹی |
| جنازے ہیں اٹھے سب کے ہمارے آشیانوں سے |
| نبھاتا ہے کوئی یاری کئی غربت میں چھپ سادے |
| ہمیشہ ہی لٹے ہیں ہم تو اپنے پاسبانوں سے |
| کبھی القدس پر یلغارحرمت پر کبھی حملہ |
| نہیں اٹھتی کوئی آواز اب ان آستانوں سے |
| اگرچہ عالم اسلام کی "او آئی سی" بھی ہے |
| مگر فیضان ہے کب فائدہ ان سائبانوں سے |
| شاعر فیضان حسن طاہر بھٹی |
معلومات