وقت صدیوں میں اب شمار ہے بس
میرے حصے میں انتظار ہے بس
دل میں جو درد اٹھ رہا ہے اب
تم نہ سمجھو گے یہ تو پیار ہے بس
چشم پرنم میں اشک کی بوندیں
اس کی یادوں کی اک قطار ہے بس
تم سے وابستہ زندگی کے دیے
تم نہیں ہو تو اک غبار ہے بس
میں نے سب کچھ تو سب کو بانٹ دیا
اب فقط درد ہی ادھار ہے بس
اس جہاں سے کوئی نہ لوٹا کبھی
کیا وہاں موسمِ بہار ہے بس

0
5