| وقت صدیوں میں اب شمار ہے بس |
| میرے حصے میں انتظار ہے بس |
| دل میں جو درد اٹھ رہا ہے اب |
| تم نہ سمجھو گے یہ تو پیار ہے بس |
| چشم پرنم میں اشک کی بوندیں |
| اس کی یادوں کی اک قطار ہے بس |
| تم سے وابستہ زندگی کے دیے |
| تم نہیں ہو تو اک غبار ہے بس |
| میں نے سب کچھ تو سب کو بانٹ دیا |
| اب فقط درد ہی ادھار ہے بس |
| اس جہاں سے کوئی نہ لوٹا کبھی |
| کیا وہاں موسمِ بہار ہے بس |
معلومات