| بنا کر مجھے پہلے پرکھا گیا |
| فرشتوں سے سجدہ کرایا گیا |
| ملی مجھ کو پہلی خطا کی سزا |
| بہشتِ بریں سے نکالا گیا |
| لیے ہاتھ میں تیشہ امید کا |
| پہاڑِ مصیبت کو ڈھاتا گیا |
| چراغِ محبت جلائے ہوئے |
| چمن سے اندھیرا بھگاتا گیا |
| جہاں سے گزر نا سکے قافلے |
| اسی راستے سے میں تنہا گیا |
| بہشت بریں میں مجھے دیکھ کر |
| کہیگا خدا بندا گھر آگیا |
| بھلا تو بھی طیب ہے انسان کیا |
| ذرا سی مصیبت سے گھبرا گیا |
معلومات