| تھے مدت سے بے چین بے تاب سارے |
| بکھر ہی گئے ہیں مرے خواب سارے |
| کہیں سے مجھے وہ ملے تو سہی اب |
| سبھی کھو گئے ہیں جو اسباب سارے |
| تعلق پُرانا بہت آپ سے تھا |
| بھلا ہی دیئے تُو نے آداب سارے |
| محبت کوئی کھیل ہوتا نہیں ہے |
| یہی کہہ رہے تھے جو احباب سارے |
| ذرا سا تُو محتاط شاکر رہا کر |
| ملے دوست جو بھی ہیں قصاب سارے |
معلومات