| تمھیں نامِ محبت سے بلائیں گے نہیں جانا |
| قسم کھانے کو اللہ کی بھی کھائیں گے نہیں جانا |
| تمھارے ہجر میں مجھ کو دیے تھے مشورے کافی |
| تمھارے پاس بھی یہ لوگ آئیں گے نہیں جانا |
| کوئی جتنا اچھا ہے تم سے پر باتوں میں مت آنا |
| وہ جانے کیا جتن تم سے جتائیں گے نہیں جانا |
| تمھیں دعویٰ ہوا تو ہے ابھی عشقِ حقیقی کا |
| خدا والے تو پہلے آزمائیں گے نہیں جانا |
| میں جب تک مل نہ جاؤں خلد میں داخل نہیں ہونا |
| فرشتے نعمتیں کیا کیا دکھائیں گے نہیں جانا |
| نور شیر |
معلومات