ایک دریا میں اضطراب کے ساتھ۔
بہہ گیا ہوں تمھارے خواب کے ساتھ۔
آنکھ سے ختم ھو گیا پانی۔
آگ دل کی بُجھی نہ آب کے ساتھ۔
ٹھیک ہے مُجھ سے کر لیا پٙردہ
خوب لگتی ہو تم حجاب کے ساتھ۔
حالتِ قیس یہ بتاتی ھے۔
پیار کرنا بھی تو حساب کے ساتھ۔
اب یہ تنہائی ساتھ ھے ھادی۔
اس لیے پیار ہے کتاب کے ساتھ۔
سیّد ہادی حسن۔

29