| اس دل میں ہیں مدت سے، ارمان مدینے کے |
| جس جا ہیں سخی دلبر، سلطان مدینے کے |
| جبریلِ امیں مہتر، قاصد ہیں جو مولا کے |
| صد خوشیوں سے بنتے ہیں، دربان مدینے کے |
| تھی دعوت مولا کی، تھے عرشِ الہ پر وہ |
| ہیں قصرِ دنیٰ میں یہ، سلطان مدینے کے |
| وہ امت کب بھولے، جب عرشِ بریں پر تھے |
| کس کرم کے داتا ہیں، ذیشان مدینے کے |
| کچھ اُن کے بلاوے پر، درِ اقدس پہنچے ہیں |
| یہ قسمت والے ہیں، مہمان مدینے کے |
| ہیں زائرِ طیبہ میں، جنات فرشتے بھی |
| کیا وسعت والے ہیں، دامان مدینے کے |
| بطحا سے عنایت ہے، پھیلی ہے بصیرت جو |
| کس شان کے مالک ہیں، احسان مدینے کے |
| محمود! ملے دعوت، سرکار سے کر عرضی |
| خیرات پہ مائل ہیں، سلطان مدینے کے |
معلومات