| حال دل کا بتا نہیں سکتے |
| ویسے کچھ بھی چھپا نہیں سکتے |
| اتنے مجبور ہو چکے ہیں اب |
| دکھ بھی اپنا سنا نہیں سکتے |
| کیسے یہ ملک چھوڑ جائیں ہم |
| خود کو ہم تو رلا نہیں سکتے |
| ہم کو جتنا ستا رہے ہیں سب |
| ہم کبھی بھی ستا نہیں سکتے |
| ہم نے سیکھے ہیں جو سبق سب سے |
| ہم تو وہ بھی سکھا نہیں سکتے |
| زخم ایسے بھی ہم نے کھائے ہیں |
| زخم جو ہم دکھا نہیں سکتے |
| GMKHAN |
معلومات