| تیرے بن آج کل یاد کچھ بھی نہیں |
| خود کو کچھ کچھ برا جان لیتا ہوں میں |
| اک غلامی ہے آزاد کچھ بھی نہیں |
| اے خدا کیا ہوا ہے زمانےکو اب |
| سب نظر میں ہیں آباد کچھ بھی نہیں |
| وقت تھا یار تھے پر بغاوت نہ کی |
| اب مرے پاس تعداد کچھ بھی نہیں |
| سوچ کر کچھ سمجھ کرزباں کو ہلا |
| ورنہ شاکر کی میعاد کچھ بھی نہیں |
معلومات