| تیرا ہر عیب زمانے سے چھپاۓ رکھا |
| تیری ہر بات کو سینے سے لگاۓ رکھا |
| تجھ سے روٹھا بھی ، مگر خود کو مناۓ رکھا |
| تیری یادوں سے شبِ ہجر سجاۓ رکھا |
| . |
| اب نہیں باقی مگر مجھ میں تغافل کی سکت |
| جذبۂ دیدِ محبت میں تجاہل کی سکت |
| تیرا ہر عیب زمانے سے چھپاۓ رکھا |
| تیری ہر بات کو سینے سے لگاۓ رکھا |
| تجھ سے روٹھا بھی ، مگر خود کو مناۓ رکھا |
| تیری یادوں سے شبِ ہجر سجاۓ رکھا |
| . |
| اب نہیں باقی مگر مجھ میں تغافل کی سکت |
| جذبۂ دیدِ محبت میں تجاہل کی سکت |
معلومات