انسان اکثر اپنے غصے اور جذبات کے ساتھ اتنا گہرا تعلق قائم کر لیتا ہے کہ وہ انہیں اپنی شناخت کا حصہ بنا لیتا ہے۔ وہ اپنے احساسات میں اس قدر مگن ہو جاتا ہے کہ کسی دوسرے کی بات، احساس یا ذات کو اپنی دنیا میں شامل کرنے کی گنجائش ہی نہیں چھوڑتا۔ یوں گویا اس کی ذات ایک بند دائرہ بن جاتی ہے، جہاں صرف اس کے اپنے زخم، جذبات اور غصہ ہی گونجتے ہیں، اور باہر سے آنے والی ہر آواز اس شور میں دب کر رہ جاتی ہے۔ |
معلومات