دامن کو ٹھیک سے پسارو
رب سے فریاد کو سنوارو
جنت کی آرزو اگر ہے
اپنے اعمال کو سدھارو
لب پر ہو عاجزی تمہارے
"تم اہلِ دل کو جب پکارو"
تائب ہوں کذب سے، ریا سے
دوزخ کی نار سے سہارو
نیت تب اعتکاف کی ہو
مسجد میں وقت جب گزارو
ہمت مت چھوڑو نو جوانو
بازی تم جیت لو شہ پارو
غازی بن کے ہی لوٹنا ہے
میداں سب مار لو، نہ ہارو
ملت کی لاج تم پہ ناصؔر
اے غیرت مند پاسدارو

0
44