| مقدر ہمارا بناتے تھے وہ |
| ہمیں آسماں پر بٹھاتے تھے وہ |
| شرافت دیانت سکھاتے تھے وہ |
| محبت کا خوگر بنا تے تھے وہ |
| ہمیں دیکھ کر مسکراتے تھے وہ |
| چمن میں ہمیں تو سجاتے تھے وہ |
| فصاحت بلاغت کے پیکر تھے وہ |
| صداقت امانت کے خوگر تھے وہ |
| حکایت سنانے کے ماہر تھے وہ |
| بہت کچھ سکھانے کے ماہر تھے وہ |
| نگہباں ہمارے تھے ہر وقت وہ |
| ہمیں حد سے پیارے تھے ہر وقت وہ |
| غریبی میں بچوں کی دولت تھے وہ |
| خیانت شرارت کے دشمن تھے وہ |
| تحمل تدبر کے جوہر تھے وہ |
| کرامت سخاوت کے گوہر تھے وہ |
| سپاہی وطن کے حقیقت میں وہ |
| مجاہد وطن کے غنیمت میں وہ |
| خدا ترس حد سے بھی بڑھ کر تھے وہ |
| کیا میں بتاؤں کہ کیا کیا تھے وہ |
| خدارا کرم کر تو ان پر بے حد |
| کرامت کے قصے تھے جن کے بے حد |
| کہانی نئی بھی سناتے تھے وہ |
| مسائل کا حل بھی بتاتے تھے وہ |
| خطا کر ملتا انہیں جو تو وہ |
| نصیحت سے صالح بناتے تھے وہ |
| جو رستے ہمارے تھے مشکل ہمیں |
| انہیں بھی تو آسان بناتے تھے وہ |
| ستاروں سے آگے ہیں جو منزلیں |
| منازل وہ ہم کو دکھاتے تھے وہ |
| ہمارے وہ رہبر بھی تھے بے مثال |
| ہمارے وہ ہمدم بھی تھے بے مثال |
| ہمارے وہ غمخوار تھے بے مثال |
| ہمارے وہ میں معمار تھے بے مثال |
| ہماری وہ سوچوں کے محور بھی تھے |
| ہماری وہ فکروں کے مرکز بھی تھے |
| کہاں سے بلائیں معلم وہ ہم |
| کدھر کو گیا ہے زمانہ ہے وہ |
| GHULAM MUHAMMAD |
معلومات