| سب کچھ وطن کی دھرتی پہ قرباں ہے ساتھیو |
| دل میں بسا فقط یہی میلاں ہے ساتھیو |
| جاذب ترنگا برتر و ذیشاں ہے ساتھیو |
| ہندوستاں کی عظمت و پہچاں ہے ساتھیو |
| ملک عزیز پر ہمیں رشک و غرور ہے |
| جزبات میں بھڑکتا یہ طوفاں ہے ساتھیو |
| ایثار کی امنگیں پنپتی ہیں سینوں میں |
| عزم و عمل کا سامنے میداں ہے ساتھیو |
| تہذیب گنگا جمنی رہی ہے وفا شناس |
| سارے ہی رنگ و نسل کی نگراں ہے ساتھیو |
| صبح نوید پا سکے ناصؔر کی ہے دعا |
| منزل ہو بام عرش پہ ارماں ہے ساتھیو |
معلومات