| نظر میں ہر گھڑی جلوہ ہے میرے مرشد کا |
| دل و دماغ پہ پہرہ ہے میرے مرشد کا |
| خدا بھی دیکھ کے چہرے کو یاد آ جائے |
| قسم خدا کی وہ چہرہ ہے میرے مرشد کا |
| بہار آج تلک اس چمن میں باقی ہے |
| جہاں پہ پڑ گیا تلوا ہے میرے مرشد کا |
| فرشتے حور و ملائک بھی آئیں درشن کو |
| چمکتا نور سے روضہ ہے میرے مرشد کا |
| دِوانہ جلوۂِ جاناں نے کر دیا مجھ کو |
| حسین چاند سا چہرہ ہے میرے مرشد کا |
| جہاں پہ رحمتِ مولیٰ اترتی رہتی ہے |
| وہ بستی ایسا علاقہ ہے میرے مرشد کا |
| ہماری جان بھی قربان جسکی عظمت پر |
| سنو! وہ لاڈلا بیٹا ہے میرے مرشد کا |
| جدھر بھی جاؤں تصدق انہیں کا چرچا ہے |
| بلند دیکھئے رتبہ ہے میرے مرشد کا |
معلومات