| جسم محسوس کرے دن کا اثر شام کے بعد |
| روح پھر ڈھونڈتی پھرتی رہے گھر شام کے بعد |
| دن میں خورشید کے پرتَو سے تو گھبراتے ہیں |
| تیرے پروانوں کو لگتا نہیں ڈر شام کے بعد |
| میرؔ صاحب سے ملاقات کا کہہ کر تنہاؔ! |
| روز جاتے ہو خدا جانے کدھر شام کے بعد |
| جسم محسوس کرے دن کا اثر شام کے بعد |
| روح پھر ڈھونڈتی پھرتی رہے گھر شام کے بعد |
| دن میں خورشید کے پرتَو سے تو گھبراتے ہیں |
| تیرے پروانوں کو لگتا نہیں ڈر شام کے بعد |
| میرؔ صاحب سے ملاقات کا کہہ کر تنہاؔ! |
| روز جاتے ہو خدا جانے کدھر شام کے بعد |
معلومات