رہی منتظر کئی مدتوں کی تڑپ مری
ترے رخ پہ یہ جو نقاب ہے وہ عذاب ہے
کوئی کیسے دے، یہ کہاں ملے گا ، ذرا بتا
یہ تو عمر بھر کا حساب ہے وہ عذاب ہے
تجھے دل ہی دل میں بنا کے اپنا تھا خوش بہت
تو نے جب سے مانگا جواب ہے وہ عذاب ہے
یہ نیا زمانہ نئی نسل کو خدا بچاۓ
جو عمر سے پہلے شباب ہے وہ عذاب ہے
یہ جو چل رہا سو نیا زمانہ نئی نسل " میں"
جو چھو ٹی عمرکا شباب ہے وہ عذاب ہے

0
111