| اتنی آوازوں میں خموش ہوں میں |
| زاویے جاننے لگی ہے کلی |
| ربط بڑھنے لگا مرا گُل سے |
| مجھ کو پہچاننے لگی ہے کلی |
| سب نے تسلیم کر لیا مجھ کو |
| اب مجھے ماننے لگی ہے کلی |
| کتنا محبوب ہو گیا ہوں میں |
| مجھ کو گرداننے لگی ہے کلی |
| میری فرقت میں مضطرب ہو کر |
| دشت ہی چھاننے لگی ہے کلی |
| اس کو لگتا ہے میں ملوں گا یہیں |
| اب تو کچھ ٹھاننے لگی ہے کلی |
| مجھ کو سنگ دل سمجھ لیا اس نے |
| نرمیاں تاننے لگی ہے کلی |
معلومات