اردو غزل |
تمہارے بعد مجھے کوئی دل ربا نہ ملا |
تمہارے جیسا کوئی شخص دوسرا نہ ملا |
وہ ایسا بچھڑا کہ آنکھیں ترس گئیں میری |
کہیں بھی اس کا مجھے پھر اتا پتا نہ ملا |
کڑکتی دھوپ میں سائے نے ساتھ چھوڑ دیا |
خدا کے باجھ مجھے کوئی آسرا نہ ملا |
وہ پوچھتا بھی رہا اور حال کیسے ہیں |
مگر بتانے کا مجھ کو ہی حوصلہ نہ ملا |
سب اپنے اپنے بتوں کو تراشے بیٹھے تھے |
وہ لا شریک مگر ان میں سے خدا نہ ملا |
ادھر ادھر میں بھٹکتا ہی رہ گیا انور |
مجھے تلاش تھی جس کے وہ قافلہ نہ ملا |
انور نمانا |
معلومات