| مسلسل مجھے در بدر کر رہی ہے |
| کہ چاہت تری مجھ میں گھر کر رہی ہے |
| ہیں روئے تمھارے لیے آج اتنا |
| علاج شب غم سحر کر رہی ہے |
| سوائے ترے مجھ کو کوئی نہ بھائے |
| رفاقت تری یوں اثر کر رہی ہے |
| تری یہ شرارت اگرچہ شرارت |
| کناروں کو مجھ پر بھنور کر رہی ہے |
| تعلق کو ہے بے سبب اس نے توڑا |
| مرا یوں وہ چھلنی جگر کر رہی ہے |
| اگرچہ وہ منزل مری بن گئی تھی |
| پرے مجھ سے منزل سفر کر رہی ہے |
| اسے میں نے چاہا اسے میں نے پوجا |
| وہ چاہت کو میری صفر کر رہی ہے |
| GMKHAN |
معلومات