آج تنہا دکھوں کو رونا ہے
بیٹھ کر محفلوں کو رونا ہے
بھر گیا ہے مکاں مرے غم سے
ٹوٹ کر کھڑکیوں کو رونا ہے
در بدر پھر کے اپنے آنگن میں
ان سنی سازشوں کو رونا ہے
چاک سے پھوٹنے لگی ہے وبا
ہائے بخیہ گروں کو رونا ہے
آپ نے فیصلہ سنایا ہے
آپ کے فیصلوں کو رونا ہے
جن پہ چل کر نہیں کہیں پہنچے
اب انہی راستوں کو رونا ہے
یہ انہی خودسروں کی سازش ہے
یا سب ہی لیڈروں کو رونا ہے؟
سوچ کو راستہ دیا جائے
یا انہی سر حدوں کو رونا ہے؟
بند ہے کعبہ و کلیسا کیوں؟
دوستوں دشمنوں کو رونا ہے

0
61