| یہ زندگی کے کھیل بھی نرالے ہیں |
| یہاں تو جھوٹ کے ہی بول بالے ہیں |
| نہیں نصیب میرے دل خوشی یہاں |
| یہاں پہ لوگوں نے تو غم ہی پالے ہیں |
| کسی پہ کیسے میں کروں بھروسہ اب |
| یہاں تو سب نے خود پہ پردے ڈالے ہیں |
| ہے دل میں درد اور آنکھوں میں نمی |
| مرے تو دن بھی رات جیسے کالے ہیں |
| جہاں میں ہوتی روز اب برائی ہے |
| لگے زباں پہ سب کے کیوں یہ تالے ہیں |
| بہت کھٹن ہے راہ گیر اب گزر |
| کہاں نصیب مجھ کو اب اُجالے ہیں |
| سنجے کمار راہگیر |
معلومات