سجی دل میں جس کی حسیں آرزو ہے
وہ جالی سدا یاد میں روبرو ہے
مدینے ہے آنا مدینے بلائیں
تمنا ہے یہ اور یہی گفتگو ہے
نبی میرے ہادی نبی میرے رہبر
سدا جن کے در کی رہی جستجو ہے
مدینے ہو آنا مدینہ ہے منزل
مدینے سے بوئے ارم کی نمو ہے
مدینے کے داتا ہیں سلطانِ ہستی
ملے جن کے ہاتھوں غنیٰ کا سبو ہے
خزانے خدا کے نبی ان کو بانٹیں
بجے اس سخا کا بگل چار سو ہے
اے محمود آقا شہے دو سریٰ ہیں
حسیں دید جن کی دلی آرزو ہے

1
5
**مختصر خلاصہ (Brief Summary) — نعتِ شریف**

یہ نعتِ شریف حضور نبی کریم ﷺ سے گہری محبت، مدینہ منورہ کی حاضری کی تڑپ اور روضۂ اقدس کے دیدار کی آرزو کا خوبصورت اظہار ہے۔ شاعر کے دل میں مدینہ ہر وقت بسا ہوا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ مدینہ جانا صرف نبی ﷺ کے بلاوے سے نصیب ہوتا ہے۔ نبی کریم ﷺ کو ہادی، رہبر اور پوری کائنات کے سلطان مانتے ہوئے اُن کی سخاوت، رحمت اور عطاؤں کا ذکر کیا گیا ہے۔ آخر میں شاعر اپنے دل کی سب سے بڑی خواہش بیان کرتا ہے کہ اسے حضور ﷺ کا دیدار نصیب ہو، کیونکہ یہی اس کی زندگی کی اصل تمنا ہے۔
دعاؤں میں یاد رکھیں

0