اپنی نظر کو آنکھ کے آنسو سے پاک کر
ان کے حضور اپنا گریباں نہ چاک کر
اپنا شکار کرنا پڑے گا حضورِ عشق
گوہر ملے گا خود کو نشانے پہ تاک کر
ٹھہرے ہوئے ہیں کتنے خدا جانے اس جگہ
دامن کے ساتھ اپنا گریباں بھی چاک کر
ظاہر کا یہ طلسم عجیب و غریب ہے
اس کے فسوں سے خود کو نہ ہرگز ہلاک کر

6