ہم پہ کرم پھر رب کا ہُوا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
باغ میں سُندر پھول کِھلا، چاند سا بیٹا ہم کو مِلا
نعمت کا دروازہ کُھلا، مولا تیری خوب عطا
ہر نعمت پر شُکرِ خُدا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
رقص میں آج ہے بادِ صَبا، دل بھی اپنا جھوم اُٹھا
خوشیوں کا پھر دیپ جلا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
شاہد دیکھو نانا بنا، ارشد بھی تو دادا بنا
نانی دادی اس پہ فِدا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
بھانجا مِلا ہے بھتیجا مِلا، آنکھ کا سب کو تارا مِلا
لب پر جاری ایک صدا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
تیری سب سے انوکھی ادا، زیرکؔ تیرا کلام جُدا
دل کو ہمارے اچھا لگا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا

0
1
11
مبارک ہو

0