خواب اک مدتوں سے ہے پالا ہوا |
اس کو پانے کا جزبہ ہے ابھرا ہوا |
مسکراہٹ لبوں پر نہ دوڑے گی اب |
"غم ہی غم ہے فضاؤں میں چھایا ہوا" |
کیسی دلدوز یادیں وہ تڑپاتی ہیں |
جاں گزا سانحہ سے ہے سہما ہوا |
فرض گر باغباں کا نگہبانی ہے |
آشیاں ہر طرف کیوں ہے بکھرا ہوا |
عقل حیران ہے، دل پریشان ہے |
دشمن دین پر ہی بھروسہ ہوا |
دل پسیجا نہیں، شرم آتی نہیں |
ہم کو ظلم و ستم کیوں گوارا ہوا |
مست ہے دھن میں ناصؔر نہ ہے کچھ خبر |
لوگ کہتے مگر تھے ہے سلجھا ہوا |
معلومات