علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے مو لا مومنوں علی کا انچا نام ہے
عتیق لب پہ ہے مرے وظیفہ یاعلی علی
یہ قرب و معرفت بنا علی کے نا تمام ہے

0
135