اے عشقِ نبیؐ کی میٹھی لَو، مُجھ کو بھی بنا لو پروانہ |
اُس نورِ مجسم کی صورت، جلوے بھی دِکھا دو جانانہ |
معراج کی شب جو چھائی تھی، وہ مستی دیدِ جاناں کی |
اُس مستی سے محبوبِؐ خُدا، مُجھ کو بھی بنا دو مستانہ |
جِس شوخ نظر سے بدلا تھا، دل اپنے یارِ بوذرؓ کا |
وہ جام پلا کے نظروں سے، مُجھ کو بھی بنا لو دیوانہ |
رو رو کے کیا ہے اشکوں سے، پاکیزہ دل کے آنگن کو |
اِس ٹوٹے پھوٹے آنگن کو، اپنا ہی بنا لو کاشانہ |
بے جان ستوں تھا وہ عاشق، جو پل پل بوسے لیتا تھا |
ہے غلام کی خواہش اتنی سی، مُجھ کو بھی بنا لو حَنّانہ |
معلومات