| جلوہ ہو لفظ میں بھی حسنِ قبول کا |
| پھر ہو مجھے سلیقہ نعتِ رسول کا |
| نقشِ قدم نبی کا میرا ہو رہنما |
| سچا وسیلہ جو ہے رب کے حصول کا |
| مطلوب آگہی گر کون و مکان ہو |
| جانوں کہ دائرہ ہے مرغِ عقول کا |
| کر دوں حوالے رب کے دانائی خرد کی |
| سرمہ لگالوں میں بھی بطحا کی دھول کا |
| پا جا سراغِ کن درِ مصطفیٰ سے دل |
| جو راستہ نہیں ہے اک لمبے طول کا |
| کب عشق نے سنی ہے کچھ بات خرد کی |
| یہ سامنے ہے قصہ سبطِ بتول کا |
| محمود آقا تیرے ہیں مصطفیٰ سخی |
| کب کوئی عذر باقی تیرے ملول کا |
معلومات