Circle Image

راجہ شہریار طاہر کھکھہ

@Raja.Shehryar

شہریار طاہر کھکھہ

ذرا میرے نزدیک آ کر تو دیکھو
بھری بزم میں تم نگائیں ملا کر تو دیکھو
چراغِ محبت جلا کر تو دیکھو
محبت کو دل میں بسا کر تو دیکھو
سنو تم ،کھبی میرے خوابوں میں آ کر
کھبی رخ سے پردہ اٹھا کر تو دیکھو

1
991
جن کی خصلت میں ہی دولت کی ہوس بستی ہے
ان دلوں کو نہ محبت نہ وفا دکھتی ہے
اب یہ رشتوں کا بھرم تک بھی نہیں رکھتی ہے
آج کی دنیا تو دولت پہ فقط مرتی ہے
زندگی ہی ہے گزاری تو یہ جاسکتی ہے
بات جینے کی ہے ، ممکن جو نہیں لگتی ہے!

0
43
یاد
تمھارے بعد اس دل میں
کوئی بھی بس نہیں پایا !
مجھے دکھ ہے
محبت پر
یقیں تم کو نہیں آیا !

32
نہیں جی ہے کھبی بے آرزو سی زندگی ہم نے
ہمیشہ راہ اور منزل سے کی ہے دوستی ہم نے
چراغوں پر بھروسے کی خطا ہم سے نہ ہو پائی
جلا کر خود جگر اپنا سدا کی روشنی ہم نے
ہمیشہ زندگی اپنی نہیں گزری فقیری میں
تعیش چھوڑ کر اپنائی ہے اب سادگی ہم نے

52
سنا ہے جا رہے ہو تم !
سنا ہے تم نے دل میں اک سکالر شپ
کی خواہش پال رکھٌی ہے
سنا ہے لنکس ڈھونڈے جارہے ہیں اور
کبھی تم وٹس ایپ و فیس بک پر اور
کبھی تم ویب سائٹ پر بہت مصروف رہتے ہو !

27
درد دل کا اب میری آنکھوں میں دکھتا ہے
لاکھ میں چھپاؤں لیکن کہاں یہ چھپتا ہے!
اب تلاش نسخہ اک شخص بھولنے کا ہے
چین جس کے بن اب مجھ کو کہیں نہ ملتا ہے
لاکھ گڑگڑاؤ یا واسطے خدا کے دو
سوچ چھوڑنے کی جو لے کہاں وہ رکتا ہے!

50
اسے کہو میں اسے بھول ہی نہیں سکتا
اسے کہو کہ مجھے اب نہ چھوڑ کر جائے
شہریار طاہر کھکھہ

90
مرے ساتھ چلنا ابھی چھوڑ دے تو
تری خواہشوں کے مطابق نہیں ہوں
ہمیشہ سے لہجہ مرا تلخ سا ہے
خلاصہ یہ ہے میں منافق نہیں ہوں

64
مرے ساتھ چلنا ابھی چھوڑ دے تو تری خواہشوں کے مطابق نہیں ہوں ہمیشہ سے لہجہ مرا تلخ سا ہے خلاصہ یہ ہے میں منافق نہیں ہوں

1
335
زخم کرنے جو رفو تھے ، چاک کرتے وہ رہے
اے خدا کیا تھی خطا ، جو ایسے چارہ گر ملے
روگ تیرا لادوا بھی تو نہ تھا ہستی مگر
تجھ کو چارہ گر نہیں،قسمت میں حفرہ گر ملے

239
گر وہ بلبل صدا نہ کرتا
گل ملنے کی دعا نہ کرتا
ہوتا معلوم گر خزاں کا
گل کھلنے کی خطا نہ کرتا

177