| کیا خبر تھی دل میں یوں بس جاؤ گے |
| اس قدر نزدیک میرے آؤگے |
| دیکھ لینا اب نہ کو ئی بھول ہو |
| ورنہ ساری زندگی پچھتاؤ گے |
| خود بخود ہو جائے گا روشن دماغ |
| ٹھوکروں پر ٹھوکریں جب کھا ؤ گے |
| پھر کریں گے تبصرہ حالات پر |
| سامنے حالات کو جب لاؤ گے |
| حسن کے دعوے ہیں بیشک عارضی |
| عشق کو ثابت قدم ہی پاؤ گے |
| میں کبھی یہ سوچ بھی سکتا نہ تھا |
| عمر بھر عاصم کو یوں تڑ پاؤ گے |
معلومات