| کوئی شکایت ہے، کہہ مجھ کو |
| گر ہے محبت! تو سہہ مجھ کو |
| تم کو اڑا لے جاؤں لیکن |
| دکھتی نہیں کوئی رہ مجھ کو |
| شوق نے ریت بنا ڈالا ہے |
| چھان لے اب تہہ در تہہ مجھ کو |
| ضبط سے روکے ہیں اشک اپنے |
| دیجو مت کوئی شہہ مجھ کو |
| زیست سے ناطہ بنا رہے میرا |
| زیست سے بھی پیاری رہ مجھ کو |
معلومات