| نہ دنیا کی ہوس میں ہو نہ اپنی جاہ و بو میں گم |
| وہ ہے مومن، رہے جوعلم دیں کی جستجو میں گم |
| یہ خوشیاں ساری فانی ہیں، سدا قائم نہیں رہتیں |
| خدا والے نہیں ہوتے کبھی بھی رنگ و بو میں گم |
| ترا دستِ دعا اُٹھے تو سب کے واسطے اُٹھے |
| رہے گا کب تلک بندے تو اپنی آبرو میں گم |
| نبی کے نام لیوا رب کو لگتے ہیں بڑے پیارے |
| الہی رکھ ہمیں شہر نبی کی آرزو میں گم |
| عتیق! ان کا مقام و مرتبہ ہے عقل سے بالا |
| رہیں جو عشقِ احمد کی ہمیشہ گفتگو میں گم |
معلومات