لوگ یوں موت سے ڈراتے ہیں
خوف کا راستہ دکھاتے ہیں
کیا پڑی ہے تمھیں الجھنے کی
کیا ضرورت ہے سب بدلنے کی
کوئی بھی منہ نہیں لگا ان کے
کوئی بھی لڑ نہیں سکا ان سے
یاد رکھنا یہ خوف دھوکا ہے
حق کسی خوف سے نہیں ڈرتا
ڈٹ کھڑا ہو تو پھر نہیں دبتا
موت جب آنی ہے تو ڈرنا کیا
زندگی تجھ سے پیار کرنا کیا
ریاض حازم

0
81