تُجھے زندگی کا سلیقہ تھا، ترا کیا بنا |
تو بچھڑ کے مجھ سے تو خوش تھا، تیرا کیا بنا¿ |
مجھے تھی خبر کہ شکست میرا نصیب ہے |
تو ہی میری جیت تھی تو بتا، ترا کیا بنا¿ |
میں فقط جدا ہوا تھا کسی سے یوں بے سبب |
کہ تو آکے مجھ سے یہ پوچھتا، ترا کیا بنا¿ |
جو نصیب سے مری جنگ تھی وہ تری بھی تھی |
میں تو ٹھوکریں کھا کے آیا، تیرا کیا بنا¿ |
تجھے دیکھ کر تو مجھے لگا تھا اداس ہے |
تو ہی اب مجھے بتا دے ذرا ،ترا کیا بنا ¿ |
معلومات