| اور تیری یاد جاتی نہیں ہے |
| کوئی شہ من کو بھاتی نہیں ہے |
| مجبور ہو کر دل بہلایا تو بہت |
| نیند رات بھر آتی نہیں ہے |
| کوئی دن اور ہو گا کہ دیکھوں |
| ہوا تجھے چُھو کر آتی نہیں ہے |
| میرا عشق کیا کسی نے کیا ہو گا؟ |
| آنکھ تجھے ڈھونڈھ پاتی نہیں ہے |
| کچھ موسیقی ملن کی بھی سنا دے |
| آرزوُۓ دل کہ گاتی نہیں ہے |
| کاشف کی ہو تم، جو چاہو سمجھو |
| لوح قسمت میری ذاتی نہیں ہے |
| از کاشف علی عبّاس |
معلومات