| تم کو ہی دیکھ کر ٹھنڈک ملتی ہے سکوں بھی |
| آخر کہ میری بیٹی ہو، اپنی ہو، کہ خوں بھی |
| بابا کہ کر بلانا تیرا ،مجھے بتا دے! |
| دنیا پہ اک نشانی میری سدا کہ یوں بھی |
| ننھے یہ ہاتھوں کو جب، حیرانی میں ہو کر گم |
| تکتے مجھے، اٹھاتی ہو، کیا کہوں؟ فسوں بھی |
| جب تک ہے جاں دعا تیری ہی سلامتی کی |
| تیرا نصیب اچھا ہو، یہ دعا کروں بھی |
| کاشف کی حور العيں کاشف کی نور العيں |
| معصوم تم فرشتہ سی نام ہے مو زوں بھی |
معلومات