ہجر سے اس کے دلی وارفتگی کا شکریہ
حسرتِ دیدار تیری تشنگی کا شکریہ
گر انا ہے آپ میں تو ہم میں بھی کچھ کم نہیں
آپ کی اس بے سبب آزردگی کا شکریہ
اک سزائے تازیانہ کی وجہ جو بن گئی
اے دلِ نادان اُس دیوانگی کا شکریہ
بے حجابی آنکھوں میں ہے اور رخ پر بھی نقاب
تیری پردہ داری اور بے پردگی کا شکریہ
بندگی بے بندگی ہے سرکشی گر تجھ میں ہے
حضرتِ انسان ایسی بندگی کا شکریہ
میری صورت میرے آگے کر گئی جو ناشناس
آئنے سے دیکھتی بے چہرگی کا شکریہ
سِدْویؔ نادانی سہی پر عاشقی بھی کام ہے
عشقِ نامعقول سے وابستگی کا شکریہ

0
98