| ادھر بھی تو ادھر بھی تو، یہاں بھی تو وہاں بھی تو |
| ترا وجود لم یزل چھپا بھی تو، عیاں بھی تو |
| خدا ادھر، خدا اُدھر، زمین ہو یا آسماں |
| خدا خدا تو آ گیا، یہ دل بھی تو ہے جاں بھی تو |
| یہی ہے تم سے التجا، تو مجھ کو لاجواب کر |
| کہ تو ہے میرا آشنا، مکیں بھی تو مکاں بھی تو |
| یہ زندگی تمہیں سے ہے، زمین ہو یا آسماں |
| کہ خانہٰ درونِ دل، نشیں بھی تو، نشاں بھی تو |
| مجھے بھلی لگی بہت، فقط تری ہی بندگی |
| کہا جو دل سے تو ہی تو، بیاں بھی تو زباں بھی تو |
معلومات