| سانحہ نہیں ، حادثہ نہیں | 
| بھاگ ہوں ترا ، عارضہ نہیں | 
| قید کر نہ فُٹ نوٹ میں مجھے | 
| مَتْنِ خاص ہوں حاشیہ نہیں | 
| کیسے ماپے گا زاویوں میں تُو | 
| دائرہ ہوں میں اور سرا نہیں | 
| یوں بدل نہ مجھ کو تُو بار بار | 
| میں ردیف ہوں قافیہ نہیں | 
| میرا سُن لے شائم تُو ماجرا | 
| سب کا سب ہے سچ ، واقعہ نہیں | 
 
    
معلومات