اب مِرا کیا تجھے رشتہِ نو ملا
ہو شکایت تجھے اب نہ کوئی گلہ
ہو گیا اب ترا راستہ بھی جدا
اب نہ رکھ واسطہ اب نہ کر رابطہ
کی محبت کبھی تو شکایت کبھی
بے رخی نے تو ڈھائی قیامت کبھی
دل سے پھر بھی نہ نکلی وہ چاہت کبھی
بخش دو ساتھ تیرے ہوئی جو خطا۔۔۔

0
61