| جگر کو چین آنکھوں کو قرار آئے |
| وہ آئے تو خزاں میں بھی بہار آئے |
| ترے جیسا نہیں کوئی ملا اب تک |
| مری دنیا میں حالانکہ ہزار آئے |
| خریدے گا کسی کے غم کو کیوں کوئی |
| یہاں کی ہر گلی میں ہم پکار آئے |
| کسی کو مل گئی منزل وراثت میں |
| مرے حصے میں راہوں کے غبار آئے |
| جگر کو چین آنکھوں کو قرار آئے |
| وہ آئے تو خزاں میں بھی بہار آئے |
| ترے جیسا نہیں کوئی ملا اب تک |
| مری دنیا میں حالانکہ ہزار آئے |
| خریدے گا کسی کے غم کو کیوں کوئی |
| یہاں کی ہر گلی میں ہم پکار آئے |
| کسی کو مل گئی منزل وراثت میں |
| مرے حصے میں راہوں کے غبار آئے |
معلومات