| یہ ہنگامہ شام اگر کھل جائے |
| بچتی کہاں ہے جان اگر دل جائے |
| آتش لگی جب عشق،خرابی قسمت |
| بجھتی کہاں ہے آگ اگر جل جائے |
| کھویا اسے' احساس ہوا، سب چھوٹا |
| اب تو جہاں بھی یار اگر مل جائے |
| کرتا رہا ہوں آرزو میں ہر اک دم |
| پھٹتی ہوئی وہ جیب اگر سل جائے |
| یہ شاعری ہے چیز عجب سی مشکل |
| کاشف کبھی اے کاش اگر چل جائے |
معلومات