آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا |
پھول بند تھا کلی میں جو کھِلنے لگا |
درس گاہیں بھی ہیں اور شِفا خانے بھی |
قدرتی حُسن ہے مع تکنا لوجی |
نقشہ سُربانہ کا دیکھ کر ہم نشیں |
آئیوا آئیوا خود بھی کہنے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا |
موقع سرمایہ کاری کا ہے بہتریں |
ہم نوا ہے ستارہ مقدر کا بھی |
اور شرحِ نَمو، آفریں آفریں |
گرتا روپیہ بھی لو سنبھلنے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا |
آئے پنجابی ہیں اور پختونخوا |
مِل کے بیرون والے بھی رہتے یہاں |
جوق در جوق بننے لگے آشیاں |
شہر میں اک نیا شہر بسنے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا |
کُھل گئی ہیں ترقی کی راہیں نئی |
پیداواری بڑھے گی اب مزدور کی |
کاروباری مراکز میں جاؤ کبھی |
لو معیشت کا پہیہ بھی چلنے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا |
ہیں حفاظت پہ مامور دستے یہاں |
پُر امن بس رہے مختلف خانداں |
اغوا، چوری کا مِلتا نہیں کچھ نشاں |
عزمِ آباد کاری دَمکنے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا |
ہر سہولت پر دل کہہ رہا ،شکریہ! |
اتنے کم نرخ پر سب مِلا،شکریہ! |
اعلیٰ معیار ہے زندگی، شکریہ! |
نعمتوں کا یہ گُلدستہ بننے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا۔ |
خوبصورت نظارے ہیں گھیرے ہوئے |
آبشاریں یہاں، ژالہ کُہسار پے |
دیکھو دریائے سِندھ کو بھی بہتے ہوئے |
خوب آمد تھی عدنان لکھنے لگا |
آئیوا، اک نیا شہر بسنے لگا۔ |
معلومات