تم سے میرے رب کوٸی بھی نہیں گلہ ہم کو
تیرے رستے پر چل کر کیا نہیں ملا ہم کو
بھول بیٹھے جب احکامات تیرے ہیں کیسے
پہلوں کو جو ملا ملتا وہی صلہ ہم کو
کب تلک مقدر میں ہے ہمارے پستی ہی
خود سے ہی ہمیں پھر سے تو ابھی ملا ہم کو
بھول ہم گٸے منزل اور بہک گٸے پھر سے
بیجھ رہنماں کوٸی پھر جو دے جگا ہم کو
کر دے پھر ہمارے روشن جو روح و دل کو بھی
خواہشیں ختم ہوں دکھ جاٸے راستہ ہم کو

0
253